Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

حیوانی انتقام کی حیرت انگیز سچی کہانی

ماہنامہ عبقری - مئی 2013ء

پھر وہ میری طرف بڑھنا شروع ہوا اور ہمارے درمیان فاصلہ صرف چھ فٹ رہ گیا‘ میں خوفزدہ ہوا اور سائیکل پر سوار ہوکر واپس ہولیا‘ سائیکل پر سوگز جاکر پیچھے دیکھا تو وہ اژدہا اسی چھ فٹ کے فاصلے پر میرا تعاقب کررہا تھا۔ میرے بدن کے رونگٹے کھڑے ہوگئے

میں محکمہ انہار میں سب انجینئر بھرتی ہوا اس وقت میں بنگلہ نہر قبول شاہ میں‘ جو تحصیل فاضلکا ضلع فیروزپور میں ہے‘ تعینات تھا‘ ایک صبح محمددین میٹ کے ہمراہ سائیکل پر سوار راجباہ بانڈی والا کی ٹیل چیک کرنے گیا۔ جب ہم راجباہ کے پانچ میل طے کرچکے تو میٹ کا سائیکل پنکچر ہوگیا۔ ٹیل صرف ڈیڑھ میل پر تھا میں نے میٹ سے کہاکہ تم پنکچر لگالو‘ میں ٹیل دیکھ آتا ہوں۔ میں ٹیل سے فقط سوگز کے فاصلے پر تھا جب میں نے دیکھا کہ ایک بہت بڑا اژدہا راجباہ کی پٹری پر ایک کبوتر منہ میں دبائے ہوئے ہے۔ سانپ میں نے پہلے بھی دیکھے تھے اور خود مارے بھی تھے اس لیے بغیر تردو کے دو ڈھیلے مٹی کے اٹھائے اور اس پر پھینکے تاکہ وہ بھاگ جائے اور میرا راستہ صاف ہوجائے مگر وہ پھن پھیلا کر ڈیڑھ فٹ اونچا ہوگیا۔ میں نے آٹھ دس ڈھیلے اور پھینکے وہ ہر ڈھیلے سے پھن کو ادھر ادھر کرکے بچ جاتا۔
پھر وہ میری طرف بڑھنا شروع ہوا اور ہمارے درمیان فاصلہ صرف چھ فٹ رہ گیا‘ میں خوفزدہ ہوا اور سائیکل پر سوار ہوکر واپس ہولیا‘ سائیکل پر سوگز دورجاکر پیچھے دیکھا تو وہ اژدہا اُسی چھ فٹ کے فاصلے پر میرا تعاقب کررہا تھا۔ میرے بدن کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ اسی طرح میرا سانس پھول گیا‘ اس لمحے قدرت نے میری مدد کی راجباہ کا ایک موگہ آگیا جو اکھیڑ کر تازہ بنایاگیا تھا اس کی تعمیر پکی اینٹوں سے ہوئی تھی اور اینٹوں کے روڑوں کا ڈھیر پاس ہی پڑا تھا۔ میں نے سائیکل پھینکا اور اس ڈھیر پر چڑھ کر اژدہے کو روڑے مارنے لگا۔ خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ ایک روڑا اس کے پھن پر زور سے لگا اور وہ پٹڑی سے اتر کر کھیتوں کی جانب بھاگنے لگا میں نے تین چار روڑے اور مارے تو وہ موت کے منہ میں چلا گیا۔میری آنکھوں کے آگے اندھیرا چھاگیا تھا‘ پانچ منٹ بعد ہوش آیا تو میں اینٹوں اور روڑوں کے ڈھیر پر بیٹھا تھا دیکھا تو اژدہا مجھ سے آٹھ فٹ فاصلہ پر مردہ پڑا تھا۔ اسی دوران میٹ بھی پہنچ گیا اور بولا ’’ملک صاحب خیریت ہے نا؟‘‘ پھر اس نے میرے بدن کا بغور مشاہدہ کیا میں نے کہا کہ اللہ نے میری جان بچالی ہے۔
میں تمام دن رات آرام کرتا رہا اور رات چھت کے اوپر چارپائی پر سوگیا۔ مستری رحمت دین نے چار آدمیوں کی ڈیوٹی لگائی کہ کوارٹر کے اردگرد رات کو لالٹین جلا کر پھرتے رہنا۔ اگر کوئی سانپ نظر آئے تو اسے مار دینا۔ اس نے سب کو ہدایت کی کہ یہ بات ملک صاحب کو مت بتانا۔ میں اگلے دن بھی خوفزدہ رہا۔
تین دن بعد فاضلکا جانے کا پروگرام بنایا۔ مستری رحمت ہمراہ تھا لیکن وہ سائیکل پر آٹھ فٹ پیچھے رہا۔ جب ہم بنگلے کا ریمپ ختم کرکے پٹڑی پر چڑھے تو مستری رحمت زور سے چلایا کہ ملک صاحب‘ سائیکل دوڑا کر چلے جاؤ‘ سانپ تمہارا پیچھا کررہا ہے‘ میں بھاگا‘ سوگز پیچھے جاکر دیکھا تو رحمت دین سانپ پر ڈھیلے پھینک رہا تھا۔ میں لوٹا تو اس نے کہا کہ باری باری ڈھیلے مارتے ہیں‘ چنانچہ جب وہ ڈھیلے پکڑنے لگتا تو میں اژدہا کو مارتا اور جب میں ڈھیلے پکڑنے لگتا تو وہ اس کو مارتا۔ آخر رحمت دین اسے مارنے میں کامیاب ہوگیا۔ اس نےچار فٹ گہرا گڑھا کھودا اور اس میں اس اژدھے کو دبادیا۔ پھر ہم واپس آگئے اور سفر ملتوی کردیا۔
رحمت دین نے بتایا کہ آپ نے اور محمددین نے پہلے اژدہے کو ویسے ہی چھوڑ دیا تھا دفن نہیں کیا تھا اس لیے مجھے ڈر تھا کہ اس کا جوڑا آئے گا‘ مردہ ساتھی کی آنکھوں میں دیکھے گا‘ پھر خوشبو لیے آپ سے بدلہ لینے کیلئے آئے گا۔ اس نے کہا کہ میں نے چھ آدمیوں کی دن رات ڈیوٹی لگائی تھی کہ نگرانی کریں‘ سانپ رات کو آتا‘ کوارٹر کے گرد گھومتا اور آپ تک پہنچنا چاہتا تھا مگر آدمیوں کی وجہ سے ایسا نہ کرسکا۔ آخر میں نے آپ کو فاضلکا چلنے کیلئے کہا۔ مجھے علم تھا کہ وہ آپ کا پیچھا کرے گا اور میں اسے موت سے ہمکنار کروں گا۔ سو میری تدبیر اللہ نے کارگر فرمائی اور ہم نے موذی اژدھے سے نجات پائی۔ رحمت دین نے کہا کہ ایسے اژدھے جوڑا ہوتے ہیں۔ اگر ایک کو مار کر دفن نہ کیا جائے تو قدرت نے انہیں یہ صلاحیت بخشی ہے کہ وہ خوشبو سے‘ شکل سے اپنے شکار کو پالیتے ہیں۔ دفن کرنے سے پہلے رحمت دین مستری نے فیتے سے اس کی لمبائی بھی ماپی تھی جو تیرہ فٹ2 انچ تھی۔ عام آدمی تو اسے دیکھ کر ہی اپنے حواس گم کردیتا۔

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 705 reviews.